Saturday, 23 May 2020

اہلسنّت حرمین شریفین میں نجدی وہابی امام کے پیچھے نماز کیوں نہیں پڑھتے؟

اہلسنّت حرمین شریفین میں نجدی وہابی امام کے پیچھے نماز کیوں نہیں پڑھتے؟
محترم قارئینِ کرام : اس مسئلہ کو سمجھنے کے لئے ایک مختصر تمہید عرض کرتا ہوں اگر اس تمہید کو غور سے پڑھ لیا جائے تو ان شاء اللہ نہایت آسانی سے جواب سمجھ میں آجائیگا ۔ تمام اہلِ اسلام کے نزدیک یہ حقیقت مسلمہ ہے کہ کسی امام کے پیچھے صحتِ اقتداء کے بغیر نماز درست نہیں ہوسکتی۔ جس کے لئے مقتدی و امام کے مابین ایک مخصوص رابطہ قائم ہوجانا ضروری ہے۔ اس مخصوص رابطہ کے بغیر صحتِ اقتداء متصور نہیں ۔ اس میں شک نہیں کہ یہ رابطہ ظاہری، مادی ا ور جسمانی نہیں بلکہ یہ رابطہ صرف باطنی، روحانی اور اعتقادی ہے جسکا وجود امام اور مقتدی کے درمیان اصولی اعتقاد میں موافقت کے بغیر ناممکن ہے ۔ شرک توحید کے منافی ہے اور کفر و جاہلیت اسلام اور ایمان سے قطعاً متضاد ہے۔ اگر مقتدی جانتا ہے کہ میرا کوئی عقیدہ امام کے نزدیک شرک جلی یا کفر و جاہلیت ہے تو دونوں کے درمیان اعتقادی موافقت نہ رہی اور اس عدم موافقت کے باعث صحت اقتداء کی بنیاد منہدم ہوگئی۔ ایسی صورت میں اس امام کے پیچھے اس کی نماز کا صحیح ہونا کیوں کر متصور ہوسکتا ہے؟ اس دعویٰ کی دلیل یہ ہے کہ مثلاً کسی منکر ختم نبوت کے پیچھے کسی مسلمان کی نماز نہیں ہوتی کیونکہ مقتدی ختم نبوت کا اعتقاد رکھتا ہے اور امام ختم نبوت کا منکر ہے ۔ دونوں کے درمیان اعتقادی موافقت نہ ہونے کی وجہ سے صحتِ اقتداء کی بنیاد باقی نہ رہی ۔ لہٰذا نماز نہ ہوئی توضیح مدعا کے لئے ہدایہ سے ایک جزئیہ کا خلاصہ پیش کرتا ہوں کہ اگر امام کی جہت تحری مقتدی کی جہت تحری سے مختلف ہو اور تاریکی یا کسی اور وجہ سے مقتدی کو اس اختلاف کا علم نہ ہوسکے تو اس کی نماز درست ہے اگر مقتدی امام کی جہتِ تحری کا علم رکھتے ہوئے اس کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہے تو اس کی نماز فاسد ہوگی ۔

صاحبِ ہدایہ نے اس فساد کی دلیل دیتے ہوئے فرمایا لِاَنَّہٗ اِعْتَقَدَ اِمَامَہٗ عَلَی الْخَطَائِ یعنی فسادِ صلوٰۃ کی دلیل یہ ہے کہ مقتدی نے اپنے امام کے خطاء پر ہونے کا اعتقاد کیا۔ اس سے واضح ہوا کہ نماز درست ہونے کیلئے ضروری ہے کہ مقتدی امام کے خطاء پر ہونے کا معتقد نہ ہو یعنی مطابقتِ اعتقادی ضروری ہے بشرطیکہ مقتدی امام کی خطاء سے باخبر ہو اگر وہ امام کی خطاء سے لا علم ہے تو ایسی صورت میں اس کی نماز ہوجاتی ہے ۔

اس مختصر تمہید پر غور کرنے سے یہ بات آسانی سے سمجھ میں آجاتی ہے کہ مقتدی جب یہ جانتا ہو کہ امام کے اعتقاد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے لئے علم غیب ماننا کفر و شرک ہے اور امام کے عقیدے میں انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام سے استمداد بلکہ توسّل تک شرک ہے اور امام مزاراتِ انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام و مزاراتِ اولیائے عظام علیہم الرحمۃ والرضوان کے لئے سفر کرنے بلکہ مزارات کی تعظیم تکریم کو بھی شرک قرار دیتا ہے اور مقتدی ان تمام امور کو توحید اور اسلام کے عین مطابق سمجھتا ہے تو ایسی صورت میں عدم موافقت کی وجہ سے صحتِ اقتداء کی بنیاد مفقود ہے پھر نماز کیوں کر درست ہوسکتی ہے ۔

مقتدی کی تین قسمیں

رہا یہ امر کہ ایامِ حج وغیرہ میں ہزاروں لاکھوں مسلمانوں کی نمازوں کا کیا حکم ہوگا تو میں عرض کروں گا کہ ہزاروں لاکھوں مسلمان جن کے اصولی عقائد امام سے مختلف ہیں۔ ان کی تین قسمیں ہیں۔ اول وہ جو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان اصولی عقائد میں امام کا عقیدہ ہم سے مختلف ہے ۔ ان کا حکم تمہید کے ضمن میں واضح ہوگیا ایسے لوگ اپنے علم کے متقضاء کے مطابق یقینا مجتنب رہیں گے ۔ دوم وہ مسلمان جو یہ جانتے ہیں کہ امام کے بعض عقائد ہمارے عقائد سے مختلف ہیں مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ یہ اختلاف اصولی عقائد میں ہے اور ہمارے عقائد امام کے نزدیک کفر و شرک، معصیت و جاہلیت کا حکم رکھتے ہیں۔ یہ مسلمان محض حرمِ مکہ و حرم مدینہ اور مسجد حرام و مسجد نبوی کی عظمتوں اور عشق و محبت الٰہی و رسالت پناہی کے جذبات سے متاثر ہو کر اپنی غلط فہمی کی بناء پر اس امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں ان کی اس خطا کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی رحمت ورأفت کے پیشِ نظر یہ امید کی جاسکتی ہے کہ رب کریم ان کی نمازوں کو رائیگاں نہیں فرمائے گا ۔

سوم وہ مسلمان جنہیں سرے سے امام کے ساتھ اختلاف عقائد ہی نہیں وہ محض سادہ لوح ہیں۔ عشق و محبت سے سرشار ہوکر حرم مکہ اور حرم مدینہ میں حاضر ہوئے اور انہوں نے بحالتِ لا علمی اس امام کے پیچھے نمازیں پڑھیں ان کے متعلق بھی یہ کہا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے عفو و کرم سے ان کی نمازوں کو ضائع نہ ہونے دے گا۔ دوم اور سوم قسم کے مسلمانوں کی خطاء قابل عفو ہے۔ طبرانی میں حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے صحیح مرفوع حدیث مروی ہے ’’رُفِعَ عَنْ اُمَّتِیْ الخَطَائُ وَ النِّسْیَانُِ وَمَا اسْتُکْرِ ہُوْا عَلَیْہِ‘‘ اٹھالیا گیا میری امت سے خطاء اور نسیان کو اور اس چیز کو جس پر وہ مجبور کئے گئے یعنی ان تینوں حالتوں میں ان کا مواخذہ نہ ہوگا ۔

مثنوی شریف میں مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ نے سیدنا موسیٰ علیہ السلام اور بکریاں چرانے والے ایک گڈریے کا واقعہ بطور تمثیل لکھا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ ایک بکریاں چرانے والا گڈریا اللہ تعالیٰ سے محبت میں کہہ رہا تھا کہ ’’اے اللہ اگر تو میرے پاس آئے تو تجھے نہلاؤں۔ تیرے بالوں میں کنگھی کروں۔ تجھے دودھ پلاؤں، تیرے پاؤں دباؤں ۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے اسے سختی سے ڈانٹا اور ایسی باتوں سے منع فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو وحی فرمائی کہ اے موسیٰ ! میرا بندہ میری محبت میں مجھ سے مخاطب تھا۔ آپ نے اسے کیوں روکا ؟
مولانا روم علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں :

وحی آمد سوئے موسیٰ از خدا
بندۂ مارا چرا کردی جُدا؟
تو برائے وصل کردن آمدی
نے برائے فصل کردن آمدی

میرا مقصد اس واقعہ کی طرف اشارہ کرنے سے صرف یہ ہے کہ سچی محبت اور سچا عشق اللہ تعالیٰ کی بے پایاں رحمتوں کا موجب ہوتا ہے اس لئے اگر سچی محبت اور عشق والے مسلمان نے غلط فہمی یا بے خبری میں ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھ لی تو رحمتِ خداوندی سے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ وہ بے نمازی قرار نہیں پائے گا اور اللہ اس کا مواخذہ نہ فرمائے گا۔ مزید وضاحت کے لئے عرض ہے کہ وہ ہزاروں لاکھوں مسلمان جن کا ذِکر سطور بالا میں ہوچکا ہے اور ان کی تین قسمیں بھی بیان کی جاچکی ہیں اور ان تینوں قسموں کا حکم بھی مذکور ہوچکا ہے۔ ان تین نمازیوں کی طرح ہیں جن کے پاس نجاست لگا ہوا کپڑا ہے اور اس پر جو نجاست لگی ہوئی ہے وہ مقدار اتنی زیادہ ہے کہ جس کے ہوتے ہوئے اس کپڑے سے نماز جائز نہیں ۔
ایک نمازی وہ ہے جس نے جان لیا کہ کپڑے پر نجاست ہے اور یہ بھی جان لیا کہ اتنی نجاست کے ہوتے ہوئے نماز نہیں ہوسکتی ظاہر ہے کہ وہ اپنے اس علم کی بناء پر ایسے کپڑے کے ساتھ نماز پڑھنے سے اجتناب کرے گا۔ دوسرا نمازی وہ ہے جو اس کپڑے کی نجاست کو جانتا ہے مگر غلط فہمی کی بناء پر یہ نہیں جانتا کہ اس نجاست سے نماز نہیں ہوسکتی اب اگر وہ شخص نماز کی محبت اور کمالِ شوق الی الصلوٰۃ کی بناء پر اس کپڑے کے ساتھ نماز پڑھ لے تو رحمتِ الٰہیہ سے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کا مواخذہ نہ فرمائے گا اور اس کے شوق و محبت کی بناء پر اس کی نماز کو ضائع نہ ہونے دے گا۔ تیسرا نمازی وہ ہے جو سرے سے کپڑے کی نجاست کا علم ہی نہیں رکھتا اور کمال شوقِ عبادت اور نماز کی محبت میں اس کپڑے کے ساتھ نماز پڑھ لیتا ہے فضل ایزدی اور کرمِ خداوندی سے اس کے بارے میں بھی یہ امید کی جاسکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اپنے دامنِ عفوو کرم میں چھپا لے گا اور اس کی نماز مردود نہ ہوگی۔ یہ صحیح ہے کہ جاننے والے ایسے لوگوں کو صحیح بات ضرور بتائیں گے لیکن اس کے باوجود بھی اگر کسی کو صحیح بات نہ پہنچ سکے تو حکم مذکور مجروح نہ ہوگا ۔

دوسرے سوال کا بقیہ جزو کا جواب یہ ہے کہ اوقاف کی مساجد وغیرہ پر اسلامی احکام کے موافق اور واقف کی غرض کے مطابق مالِ وقف کو صرف کرنے کیلئے محکمۂ اوقاف کا قیام ضروری ہے ۔ (مقالات کاظمی از، غزالی زماں حضرت علامہ سعید احمد کاظمی رحمۃ اللہ علیہ)

Bad Aqida Ke Peechey Namaz Durust Nahi, Imaamat Darasal Hamari Namaz Ka Imam Ko Sonpna He To Jis Tarah Train Ka Engine Kharab Ho To Khali Dabbey Nahi Chal Saktey Isi Tarah Agar Imam Ki Namaz Durust Na Ho, To Muqtadi Ki Namaz Bhi Durust Nahi Hosakti

Imam Hamesha Khush Aqida Ko Banaya Jaye Ga K Ye ALLAH Ki Bargaah Me Hamara Waseela He
Example:
Agar Hum Ne Koi Jurm Kya Aur Sifarish Ki Garz Se Kisi Aisey Shaks Ko Baadshah Ke Darbar Me Laaye Jo Pehle Hi Baadshah Ki Bargaah Ka Mujrim Tha To Hamari Sazaa Me Kami Hone Ke Bajaye Yaqinan Mazid Izafa Hoga

Bad Aqida Ke Peeche Namaz Goya Uski Bad Aqidgi Par Raazi Rehna He Agar Usey Durust Samaj Lya To IMAAN KA MAS'ALA
Chahey Kisi Muqadas Jaga Par Hi Kya Na Ho!!

Wahabi Aqaid Har Sunni Musalman Par Wazeh Hen,Zaruri Samajtey Hue Chund Baatein Likh Raha Hun

1.Hum Ahlesunnat wa Jama'at Aur Bad Mazhab Deyobandiyon Ke Darmyan Bunyadi Faraq Inki Gustakhana w Kufrya Ibaaraat Hen, Jis Pr Aalahazrat Ne Unke Touba Na Karne Ke Baad Un Par Kufar Ka Fatwa Saadir Farmaya

2.Jbke Apne Apko Ahl e Hadis Kehalwane Wale Wahabi (Gair Muqallid) Taqlid Ka Inkar Krte Hen, Na Kisi Imam Ko Maantey Hen

3.Khud In Donu Bad Aqida Mazahib Ke Aapas Me Bhi Jhagre Hen:

"Muhammad Bin Abdul Wahab Najdi Ke Perokaar Ko Wahabi Kehte Hen, Unke Aqaid Barey Gandey They, MuazALLAH Us Ne Likha K Meri Ye Laathi Muhammad Sallallahu Alaihi Wasallam Se Behtar He K Me Is Se Kuttey Ko Bhaga Sakta Hu"
(Shihab e Saqib, By Hussain Tandwi Madni Deyobndi)

Ye To Ek Baat Batayi He Jo Khud Deyobndion Ne Likhi, Iske Elawa Bi Inke Ajib Aqaid Hen Chund Misalen:
"Jiska Name Muhammad Ya Ali Wo Kisi Cheez Ka Maalik o Mukhtar Nahi"
"Muhammad Ke Chahney Se Kuch Nhe Hota"
"Har Shakhs Chahe Nabi Ya Wali Ho, ALLAH Ke Aage Chamaar Se Zyada Zalil He"
"Nabi Aisa He Jese Gaaun Ka Chaudhry"
"Muhammad Mar Kar Mitti Me Mil Gaye"
(Kitab Touheed, Taqwia tul Iman By Ismail Dehalwi)
Ye Shakhs Wahabi, Deyobandi Donu Ka Imaam He

Ab Chund Haaliya Saudio Ki Gustakhyan:
*. Madine Sharif Me Istinja Ke Maqaam Par Aur Gutter Ke Dhakno Par Lafz e Madina Likha He
*. Inka Kehna He K Madina Paak Aane Ka Koi Faida Nahi,
*. Shah Khalid Ke Dour Me Akhbar Me Ye Mazmun Aaya K Gunbad e Khizra SANAM E AKBAR (Bara But) He, Isey Girana Wajib He

Hamara Imaan He Aur Ahadis Se Sabit He K Sarkar Ke Rozey Ki Zyarat Krne Wale K Lye Shafa'at He
(Tirmizi)
Ek Namaz Ka Sawab 50,000 Gunaa Zyada He, (Muslim)
Sab Se Bara Wasila Zaat e Mustafa He, Jisko Jo Milta He Unke Darr Se Milta He, Dene Wala ALLAH Aur Taqsim Karne Wale Rasoolullah Hen,
(Bukhari)

Qanoon He K Pyasa Darya Ki Taraf Rukh Karta He Magar Wahan Jab Hum Roza e Sarkar Ki Taraf Jab Mun Kartey Hen To Takke Takke Ke Mulazim Aur Chaprasi Wahan Kharey Peeth Kye Hote Hen Aur Na Sirf Khud Kuch Hasil Krte Hen Bulke Dusro Ko Bhi Bey Adabi Par Majbur Kartey Hen,
Jooton Samet Masjid Me Aate Hen

Ye Bi Dekha Gaya K: *Quran Par Paun Rakhna *Khana e Kaba Ki Taraf Pair Karna
*Quran Parhte Parhte Zamin Par Phenkna Aur Takya Bana Ke Let Jaana
*Quran Par Jootey Rakhna Ya Iska Ulat Karna
*Apne Aap Ko Quran Se Behtar Samajna*Bacho Ka Quran Se Catch Catch Khelna
*Ya Rasoolallah Kehne Ko Shirk Kehna

Karachi Me Aakar Inke Imamo Sudais Aur Ayub Ki BAKWASAAT:
*Mazaraat Par Jane Wala Mushrik He
*Sahib e Mazar Ne Kbi Jawab Dya He?

Hum To Subah o Shaam Ya RasooLALLAH Kehne Waley,
Hum Mazaarat Par Jane Waley
In Bewaqufon Se Koi Puchey K Jb ALLAH se Dua Karte Hen To Kya Jawab Ki Aawazen Ati Hen??

Imam Shafayi Ko Koi Mas'ala Darpesh Hota To Wo Mazar e Imam e Azam Par Jakar Dua Kartey, Mas'ala Hal Hojata
Iske Elawa Ye Aqaid Deegar Ahadis Se B Sabit Hn

‪#‎Thandey‬ Dimag Se Sochiye#

Hum, Humare Baap Daada Sub Mazaraat Par Jaaney Waley,
YA NABI Kehne Waley.
Agar Hamare Baap Ko Koi Gaali Dey To Kya Hum Uske Pichey Namaz Ada Karenge?
Aur MUSHRIK Se Bari Kya Gaali Hogi?
Hum Jhagra Nhe Kartey
Bus Seedhi Si Baat Karte Hen
Jo Hame KAAFIR Kahe, Khud KAAFIR He

Aaj Kal Ek Nayi Baat Riwaj Paa Rahi He K Agar Wo Galat Hen
To HARMAIN SHARIFAIN Ke Imam Kese Hen Aur Inki Hukumat Kese He?

A.
Kisi Ka Kahin Hukumat Karna Uski Haqqaniyat Ki Dalil Nhe
Warna Kaaba Me 300 Saal Tak 360 But Na Rehtey, Agar Koi Soche Ke Ye Dour e Risalat Se Pehle Hua To Uska Jawab:
(next)

A.
Dour e Risalat Ke Baad Bhi Aisa Hua He K Baatil Hukumat Arab Sharif Par Qabiz Rahi
*Yazid Palid Ka Dour:
Jo Yazid Ko Amir ul Mominin Kahey Usey 100 Korey Maare Jayen
(Hzrat Umar Bin Abdul Aziz)
Ye Jab Madina Paak Par Haakim Hua To Makkah Mukarram Par Charhai Ki,
Kaabey Par Manjabiq Se Pathar Barsaye,
Jannati Dunbey Ka Seeng Jala Dya,
Sahabi e Rasul Abdullah Bin Zubair Ko Sooli Charhaya Aur
3 Din Tak Inki Laash Mubarak Bazaar Me Latki Rhi
(Tibrani)

‪#‎Dour‬ e Yazid Aur Madina#

*10,000 Sahaba o Taabiyen Ko Qatal Karwaya
*Paak Baaz Aurton Ke Sath Zina Ki Ijazat Di
*3 Din Tak Masjid e Nabwi Me Namaz Na Hui
*Masjid Ke Sutoono Se Gorhe Baandhe Gaye Jo Najasat Kartey
(Tibrani)
Kya Is Palid Ki Hukumat Iski Sachayi Ki Dalil He?
Baad Me Bi Batil Log Aaye.

‪#‎Alwi‬ Hukumat#

Ye Shia Khaandaan Tha
Ne Bi 100 Saal Makkah w Madina e Muqaddasa Par Hukumat Ki.
Wo Siddique o Farooq RadiyALLAHu anhuma Ke Jism e Aqdas Ko Nikalne Ki Naa Paak Jasaarat Karne Waley They.

Kya Shia Musalman Hen?
Kya Inka Hukumraan Rehna Bi Inke Durust Aqaid Ki Dalil He?
Hargiz Nahi !!!

‪#‎Turkiyon‬ Ki Hukumat#

Haan Ye Sachey Aashiq e Rasool Hen Inki Aqidat o Muhabbat Ki Taareekh Gawah He
*Har Bacha Hafiz e Quran
*Ek Ek Pathar Torne K Lye Shehar Se Baahar Jatey
*Taamer e Harmain Me Har Har Pathar Par Quran Parh Kar Damm Kya Jaata Etc (Tareekh e Hijaz, Khaak e Hijaz Ke Nigehbaan)

‪#‎Majuda‬ Hukumat Saudion Ka Haal#

Pehle Hi Inke Aqaid w Mushahidaat Se Aagaah Kya Gaya Mazid Ye K:
*Rozey Ke Qarib Washroom Banaye Aur Inka Rukh Mazar Ki Taraf Rakha
*Mazarat e Baqee Par Buildozer Chalaya
*Mazar e Hamza Par Dua Karne Par Pabandi, Jbke Khud Nabi Paak Aur Inke Sahaba Ka Ye Amal Raha

Jbke Khud Deyobandi Maslak Ka Molvi Zikarya Likhta He K Roza e Rasool Ko Peeth Karna Be Adabi He, Wahan Nange Pair Phirna Ye Adab He
(Tabligi Nisaab),(Chishti)

Saudi Kehte Hen:
Dua Qible Ki Taraf Mun Karke Ki Jaye Koi In Se Puche K Kya Har Dua K Lye Qibla Ki Taraf Mu Hona Zaruri He?
Dua Ka Qibla To Aasmaan He

Lekin Har Dua K Lye Qibla Ya Aasmaan Ki Taraf Mu Karna Zaruri Nahi Iski Chund Misalen:
*Istinja Khane Jate Waqt Jb Hum Dua Parhte Hen?
*Khana Khate Waqt Dua
*Malikyo Ke Nazdik Khutbe Me Dua Karna Wajib He, Aur Khud Saudiyo Ka Imam Jb Khutbe Me Dua Karta He To Qible Ki Mukhalif Simt Rukh Hota He

Q.Ye Kehte Hen Namaz Ki Halaat Me Jis Tarah Haath Baandh Kar Kharey Hote Hen Roza e Paak Par Is Tarah Na Khare Hona Chahye?

A.
Phir Koi Aisi Haalat Ye Bataden Jo Namaz K Rukn Se Mushabihat Na Rkhti Ho, Agar Hath Chor Kr Khare Hon To Bi Namaz Ke Arkaan Me Se He K Ruku Ke Bad Hum Yu Hi Khare Hote Hen

Dusra Jawab:
#500 Muqtadar Ulama Ka Fatwa#(Chishti)

Sarkar Alaihisalatuwassalaam Ki Baargaah Me Aise Khare Hojao Jesey Namaz Me Khare Hotey Ho (Fatawa Alamgiri)

Q.Ye Kehte Hen K Roza e Rasul Par Kya Khare Hote Ho?

A. Kyunke Yahan Barkat He (Sura Bani Israel Ayat#1)
Ayat Me Likha He K Masjid e Aqsa Ke Ird Gird Barkat He Imam Razi:
Islye Ke Ird Gird Anbyaa Ke Mazaraat Hen (Tafsir e Kabir) Jb Deegar Mazaaraat Ka Aalam Ye He To Roza E Sarkar Ka Aalam Kya Hoga.

Q.Kya Zaruri He K Hum Wahan Jayen To Inke Peeche Hi Namaz Parhen?

A.
Na Hi Hum Ne Visa Is Shart Pr Lya K Gustakho Ke Peeche Namaz Parhen Na Hi Ye WAJIB He

‪#‎Khud‬ Inka Apne Imam Ke Sath Sulook#

Ek HUZAIFEE Naami Inka Imam Jis Ne Blue Arabic Urdu Style Quran Publish Karwaye, Jb Is Ne Shiyo Ke Khilaaf Speech Ki To AMERICA Ke Kehne Par Usey Band Kardya Gaya, Aur Imaamat Se Maazul Kardya Ab Imam Se Muhabbat Wala Qanoon Kahan Reh Gaya? Ab Aqidat Wajib Nahi?

Aqaid Ke Baad Ab Masail Ki Roshni Me

‪#‎Saudiyo‬ Ki Namaz Ka Aalam#

Kapro Ko Baar Baar Cherna Namaz Ko Kharab Kardeta He Jbke:
Inka Imam Har 1 Minute Ke Baad Apna Jubba Thik Karta He, Bulke Jaib Se Tissue Nikaal Kar Naak Saaf Bi Karta He, Aap Kisi Video Me Ba Aasani Ye Ajeeb Manazir Dekh Sakte Hen Nxt

‪#‎Saudi‬ Namaziyo Ka Haal#

*Namaz Ki Halaat Me Dukan Ki Chaabiyan Dhund Kar Dete Hen

*Mobile Baja To Recive Karke Keh Dya "Salli Salli (Me Namaz Me Hun)" Phr Namaz Ko Continue Hi Rakhte Hen

*Koi Namaz Ke Aage Se Guzra To Namaz Me Hi Larne Beth Jayenge

*Paun Sajde Me Zamin Par Nhe Lagte

Wgera Wgera

*Deegar Ikhtilafi Masail Ka To Jawab Hi Nahi

*Asar Ke Waqt Ka Mas'ala Bi Apni Jaga

*Masjid e Nabwi Me Kayi Log Imam Se Aage Khare Hote Hen Goya Niyyat Yun Karte Hen "....Aagey Is Imaam Key"

Aqaid Me Gandey, Anbya O Sahaba Ke Gustakh, Masail Ka Pata Nhe To Kese Itni Pyari Namaz Inke Hawaley Krden?

@last

Ye
Gaib, Shafa'at, Tawasul etc
Sabke Munkir Hen

LIHAZA Namaz Parhna Inki Iqtida Me Durust Nhe InKe Peeche Namaz Goya Inki Bad Aqidgi Par Raazi Rehna He

Agar Fitne Ke Khoff Ki Waja Se Khara Raha To Phr Naye Sirey Se Namaz Parhe Ga Agar Usey Durust Samaj Kr Uski Iqtida Ki To
IMAAN KA MAS'ALA He

Yaad Rahey!
Hajiyon K Lye Arafaat Me Masjid e Nimra Jana Laazim Nahi, Na Hi Hajj Ka Khutba Sunna Wajib. Lihaza Zohar o Asar Bi Apne Khaime Me Hi Ada Karega

Q.Kya Bad Mazhab Ki Iqtida Me Namaz Durust He?

A.
Mafhum e Hadis:
"Gustakh Ko Imam Mat Banao" (Abu Dawood J1 H479 P221)

ALLAH Kisi Bad Mazhab Ki Namaz, Roza, Zakaat Qubul Nahi Karta (Behiqi)

Bad Mazhab Ke Peechey Namaz Parhna Jaiz Nahi (Sharah Fiqh e Akbar P5; Mulla Ali Qari).(Dr Faiz Ahmad Chishti)

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...