Wednesday 29 March 2017

بروز حشر میزان عمل میں سب سے وزنی چیز

0 comments




بروز حشر میزان عمل میں سب سے وزنی چیز

ارشاد باری تعالی ہے: وَ نَضَعُ الْمَوَازِیۡنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیٰمَۃِ  فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیۡئًا ؕ وَ اِنۡ کَانَ مِثْقَالَ حَبَّۃٍ مِّنْ خَرْدَلٍ اَتَیۡنَابِہَا ؕ وَکَفٰی بِنَا حٰسِبِیۡنَ۔(سورۃ الانبیاء:۴۷)

تر جمہ : اور ہم قیامت کے دن عدل و انصاف کا ترازو رکھیں گے تو کسی جان پر کچھ بھی ظلم نہ ہوگا  اور اگر کوئی چیز رائی کے دانے کے برابر بھی ہو تو ہم اسے لے آئیں گے اور ہم حساب کر نے کے لئے کافی ہیں ۔

یعنی انسانوں کی چھوٹی سے چھوٹی نیکی اور چھوٹی سے چھوٹی برائی سب کو میزان عمل میں تولا جائے گا۔پھر کیا ہوگا ؟رب تعالی ارشاد فر ماتا ہے۔

فَاَمَّا  مَنۡ  ثَقُلَتْ مَوَازِیۡنُہٗ ، فَہُوَ  فِیۡ عِیۡشَۃٍ  رَّاضِیَۃٍ ، وَ اَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیۡنُہٗ ، فَاُمُّہٗ  ہَاوِیَۃٌ ، وَ مَاۤ  اَدْرٰىکَ مَا ہِیَہۡ ، نَارٌ حَامِیَۃٌ ۔ (سورۃ القارعۃ:۶ تا ۱۱)

تر جمہ : تو جن لوگوں کی تولیں بھاری ہوں گی وہ من پسند عیش میں ہوں گے اور جن لوگوں کی تو لیں ہلکی ہوں گی ان کا انجام “ہاویہ” ہوگا ،اور تم کیا جانو کہ “ہاویہ” کیا ہے؟وہ ایک دھکتی ہوئی آگ ہے ۔

اپنے رب کے اِن فرامین کو سننے کے بعد یقینا ہر مسلمان کی یہ کوشش ہوگی کہ ہم کچھ ایسی نیکیاں کریں جن کا وزن میزان عمل میں خوب  بھاری ہو۔

تو دیر کس بات کی ؟چشم ایمانی کھولئے اور اپنے کریم آقا علیہ السلام کے ان ارشادات کو پڑھئے اور اپنی دنیا و عاقبت کی کشتِ ویراں کوگلِ گلزار بنایئے۔

 حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور  اکرم الاولین والاخرین،سید الانبیاء والمر سلین ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:میزان عمل میں حُسنِ اخلاق سے زیادہ وزنی کوئی بھی چیز نہیں ہوگی۔(یعنی نیکی کے پلے میں جتنے بھی اچھے اعمال رکھے جائیں گے ان میں سب سے زیادہ وزن”اچھے اخلاق”کا ہوگا)۔

(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی حسن الخلق،حدیث:۴۷۹۹)

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ بے شک مومن اپنے اچھے اخلاق کی وجہ سے ہمیشہ روزہ رکھنے اور راتوں کو قیام کرنے والے کے درجے کو پا لیتا ہے۔

(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی حسن الخلق،حدیث:۴۷۹۸)

حضرت سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:میں اس شخص کو جنت کے کنارے میں گھر کی ضمانت دیتا ہوں جوحق پر رہتے ہوئے بھی جھگڑا کرنا چھوڑ دے،اور جنت کے بیچ میں گھر کی ضمانت دیتا ہوں اُس شخص کو جوجھوٹ بولنا چھوڑ دے اگرچہ مذاق ہی میں کیوں نہ ہو۔اور جنت کے اعلیٰ درجہ میں گھر کی ضمانت دیتا ہوں اس شخص کو جو اپنا اخلاق اچھا کر لے۔

(سنن ابی داؤد،کتاب الادب،باب فی حسن الخلق،حدیث:۴۸۰۰)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:بے شک تم لوگوں میں سے میرے نزدیک سب سے زیادہ محبوب اور قیامت کے نزدیک سب سے زیادہ قریب وہ ہوگا جس کا اخلاق سب سے اچھا ہوگا،اور بے شک قیامت کے دن مجھ سے سب سے زیادہ دور بک بک کرنے والے اور گھمنڈ کرنے والے لوگ ہوں گے۔

(جامع ترمذی،کتاب البر والصلۃ ،باب ماجاء فی معالی الاخلاق،حدیث:۲۰۱۸)

یاد رکھیں،یہ فائدہ آپ اسی وقت پائیں گے جب کہ پڑھنے کے ساتھ اِن باتوں کو اپنی عملی زندگی میں اُتاریں ۔

 قیامت کے دن فقیر یعنی محتاج کون ہوگا فکر آخرت بھی کیجیئے
حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: نبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ :کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟ صحابہ کرام نے عر ض کیا کہ : یارسول اللہ  ﷺ ! ہم میں مفلس آدمی وہ ہے جس کے پاس نہ درھم اور نہ ہی کوئی اور سامان  ہو۔ تونبی کریم ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:نہیں، میری امت میں مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن اپنی نماز یں ،روزوں اور زکا توں کے ثوابوں کا ڈھیراپنے ساتھ لے کرآئے گا مگر اس نے دنیا میں کسی کو گالی دیا ہوگا ،کسی پر بہتان لگایا ہو گا ،کسی کا مال کھا یا ہوگا ، کسی کا خون بہایا ہو گا اور کسی کو مارا ہوگا ۔اس لئے اس کی نیکیاں لے کر مظلوموں میں تقسیم کر دیا جائے گا یہاں تک کہ اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی اور مظلوموں کا حق ابھی باقی ہوگا تو مظلوموں کے گنا ہوں کا بو جھ اس پر لاد ، دیا جائے گا اور اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا ۔

(تر مذی ،کتاب صفۃ القیامۃ،باب ماجاء فی شان الحساب والقصاص،حدیث: ۲۴۱۸۔ مسلم ،کتاب البر والصلۃ والادب،باب تحر یم الظلم ،حدیث:۲۵۸۱ )
(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔