Saturday 1 August 2020

حضرات ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی امامت و خلافت کا منکر کافر ہے

0 comments
حضرات ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی امامت و خلافت کا منکر کافر ہے

محترم قارئینِ کرام : جو شخص حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کا منکر ہو وہ کافر ہے ۔ (درس نظامی کی مشھور ومعتبر کتاب کنزالدقائق کی معرکۃ الآراء شرح البحرالرائق لابن نجیم جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 611 ،چشتی مطبوعہ بیروت لبنان)

فتاوی عالمگیری میں ہے : من انکرامامہ ابی بکر الصدیق فہو کافر علی قول بعضہم وقال بعضہم ہو مبتدع ولیس بکافر والصحیح انہ کافر کذلک من انکر خلافۃ عمر فی اصح الاقوال ویجب اکفار الروافض فی قولہم برجہۃ الاموات الی الدنیا وتناسخ الارواح ۔
ترجمہ : جس شخص نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی امامت کبریٰ کا انکار کیا وہ بعض حضرات کے قول کے مطابق کافر ہے جب کہ بعض حضرات کا کہنا ہے کہ وہ مبتدع قرار پائے گا اس کو کافر نہیں کہیں گے لیکن صحیح بات یہی ہے کہ وہ کافر ہے اسی طرح قول صحیح کے مطابق وہ شخص بھی کافر ہوجائے جو حضرت عمر کی خلافت کا انکار کرے گا نیز رافضیوں کو اس بناء پر کافر قرار دینا واجب ہے کہ وہ مردوں کے دنیا میں لوٹنے اور تناسخ ارواح کے قائل ہیں ۔ (فتاوی عالمگیری جلد نمبر 2 صفحہ نمبر 286،چشتی)

من انکر امامۃ ابی بکر الصدیق رضی ﷲ تعالی عنہ فھو کافر وعلی قول بعضھم ھو مبتدع ولیس بکافر والصحیح انہ کافر و کذٰلك من انکر خلافۃ عمر رضی ﷲ تعالٰی عنہ فی اصح الاقوال ۔ (بر جندی شرح نقایہ کتاب الشہادۃ فصل یقبل الشہادۃ من اہل الھواء نو لکشور لکھنؤ ۴/ ۲۰،۲۱)
ترجمہ : امامت صدیق اکبر رضی ﷲ تعالی عنہ کا منکر کافر ہے ، اور بعض نے کہا بد مذہب ہے کافر نہیں ، اور صحیح یہ ہے کہ وُہ کافر ہے ، اسی طرح خلافت فاروق اعظم رضی ﷲ تعالٰی عنہ کا منکر بھی صحیح قول پر کافر ہے ۔

یکفر بانکارہ امامۃ ابی بکر رضی ﷲ تعالٰی عنہ علی الا صح کا نکارہ خلافۃ عمر رضی ﷲ تعالٰی عنہ علی الاصح ۔ (بحرالرائق باب احکام المرتدین ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ۵/ ۱۲۱)
ترجمہ : اصح یہ ہے کہ ابو بکر یا عمر رضی ﷲ تعالٰی عنہما کی امامت و خلافت کا منکر کافرہے ۔

مجمع الانہر شرح ملتقی الابحر میں ہے : الرافضی ان فضل علیا فھو مبتدع وان انکر خلافۃ الصدیق فھو کافر ۔ (مجمع الانہر شرح ملتقی الابحر کتاب الصلٰوۃ فصل الجماعۃ سنۃ موکدۃ داراحیاء التراث العربی بیروت جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 108)،چشتی
ترجمہ : رافضی اگر صرف تفضیلیہ ہو تو بد مذہب ہے اور اگر خلافتِ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا منکر ہو تو کافر ہے ۔

یکفر بانکار ہ صاحبۃ ابی بکر رضی ﷲ تعالٰی عنہ وبانکارہ امامتہ علی الاصح وبانکارہ صحبۃ عمر رضی ﷲ تعالٰی عنہ علی الاصح ۔ (جمع الانہر شرح ملتقی الابحر باب المرتد فصل ان الفاظ الکفر انواع داراحیاء التراث العربی بیروت 1/ 692)
ترجمہ : جو شخص ابو بکر صدیق رضی ﷲ تعالٰی عنہ کی صحابیت کا منکر ہو کافر ہے ۔ یُونہی جو اُن کے امامِ برحق ہونے کا انکار کرنے مذہب اصح میں کافر ہے ، یونہی عمر فاروق رضی ﷲ تعالٰی عنہ کی صحابیت کا انکار قول اصح پرکفر ہے ۔

فتح القدیر میں علامہ کمال الدین رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اگر رافضی ابوبکر صدیق و عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت کا منکر ہے تو وہ کافر ہے ۔ (فتح القدیر ، باب الامامت صفحہ نمبر 8،چشتی)

فتاویٰ بزازیہ میں ہے : ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت کا منکر کافر ہے ۔ حضرت علی ، طلحہ ، زبیر اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہم کو کافر کہنے والے کو کافر کہنا واجب ہے ۔ (فتاویٰ بزازیہ:۳/۳۱۸)

شرح فقہ اکبر میں ہے : جو شخص ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت کا انکار کرے تو وہ کافر ہے ، کیونکہ ان دونوں کی خلافت پر تو صحابہ رضی اللہ عنہم کا اجماع ہے ۔ (شرح فقہ اکبر:۱۹۸)

امام احمد رضا خان قادری ماتریدی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب رد الرافضہ میں بڑی تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں جس کا اختصار یہ ہے کہ : جو حضرات حضرت ابوبکر صدیق و عمر فاروق رضی اللہ عنہما خواہ ان میں سے ایک کی شان پاک میں گستاخی کرے اگر چہ صرف اسی قدر کہ انہیں امام و خلیفہ برحق نہ مانے ، کتاب معتبر و فقہ حنفی کی تصریحات اور عام ائمۂ ترجیح و فتویٰ کی تصحیحات سے یہ مطلقاً کافر ہیں ۔ (رد الرافضہ)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔