Thursday 14 February 2019

مسلہ تکفیر : استاذی المکرّم غزالی زماں سیّد احمد سعید شاہ صاحب کاظمی رحمۃُ اللہ علیہ

0 comments

مسلہ تکفیر : استاذی المکرّم غزالی زماں سیّد احمد سعید شاہ صاحب کاظمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : مسلہ تکفیر میں ہمارا مسلک ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ جو شخص بھی کلمہ کفر بول کر اپنے قول یا فعل سے التزام کفر کرے گا ۔ ہم اس کی تکفیر میں تعامل نہیں کرینگے ۔ خواہ دیوبندی ہو یا بریلوی ، لیگی ہو یا کانگریسی ، نیچری ہو یا ندوی ، اس سلسلہ میں اپنے پرائے کا امتیاز کرنا اہل حق کا شیوہ نہیں ۔
اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ایک لیگی نے کلمہ کفر بولا تو ساری لیگ معاذ اللہ کافر ہو گئی ۔ یا ایک ندوی نے التزام کفر کیا تو معاذ اللہ سارے ندوی مرتد ہو گئے ۔ ہم تو بعض دیوبندیوں کی کفری عبارات کی بنا پر ہر ساکن دیوبند کو بھی کافر نہیں کہتے ۔ ہم اور ہمارے اکابر نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ہم کسی دیوبند یا لکھنو والے کو کافر نہیں کہتے ۔ ہمارے نزدیک صرف وہی کافر ہے جنہوں نے معاذ اللہ ، اللہ تبارک و تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اور محبوبان ایزدی کی شان میں گستاخیاں کیں اور باوجود تنبہیہ شدید کے اپنی گستاخیوں سے توبہ نہیں کی ۔ نیز وہ لوگ جو ان کی گستاخیوں سے مطلع ہو کر اور ان کے صریح مفہوم کو جان کر ان گستاخیوں کو حق سمجھتے ہیں ۔ اور گستاخوں کو مومن ، اہل حق ، اپنا مقتدی اور اپنا پیشوا مانتے ہیں - اور بس ! ان کے علاوہ ہم نے کسی مدعئ اسلام کی تکفیر نہیں کی ۔ ایسے لوگ جن کی ہم نے تکفیر کی ہے اگر ٹٹولا جائے تو وہ بہت قلیل ہیں اور محدود ۔ ان کے علاوہ نا کوئی دیوبند کا رہنے والا کافر ہے نا بریلی کا ، نہ لیگی نا ندوی ہم سب مسلمانوں کو مسلمان سمجھتے ہیں ۔ (الحق المبین صفحہ نمبر 25 ، 26 از غزالی زماں سیّد احمد سعید شاہ صاحب کاظمی رحمۃُ اللہ علیہ)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔