علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : کانگریس خیال لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا قادیانی اور دیوبندی دونوں کا سرچشمہ ایک ہے جسے وہابیت کہا جاتا ہے ۔ اور دونوں وہابیت کی پیداور ہیں ، دیوبندی اس راستے پر چل رہے ہیں جو انگریز کا ہے ۔ (اقبال کے حضور صفحہ نمبر 261) , (اقبال کے حضور صفحہ نمبر 267)
نوٹ : یہ سید نزیر نیازی کی کتاب " اقبال کے حضور" کا اسکن ہے، جسے اقبال اکادمی پاکستان نے شائع کیا ۔ سید نزیر نیازی علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے شفیق استاذ مولوی سید میر حسن کے نواسے تھے ۔ یہ وہی میر حسن صاحب ہیں جن سے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے اسکول اور کالج کے دور میں فیض تلمذ کیا اور جب اقبال کو سر کا خطاب دیا گیا تو آپ نے شرط رکھی کہ پہلے مولوی سید میر حسن صاحب کو خطاب دیا جائے لہٰذا مولوی میر حسن کو شمس العلماء کا خطاب دیا گیا ۔ سید نزیر نیازی اس قربت کیوجہ سےعلامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے گھر میں خاندان کے ایک فرد کی طرح حثیت رکھتے تھے اور علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے آخری چند سالوں میں سید نزیر نیازی کو سب سے زیادہ علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ رہنے کا موقع ملا ۔ اسی بنا پر سید نزیر نیازی اقبالیات پر ایک سند کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اقبال اکادمی پاکستان کیجانب سے شائع کردہ اس کتاب میں آپ نے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ اپنی نشستوں اور مجالس کی روداد قلم بند کی ہے ۔ (طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment