تہذیب اللغہ اور تحریر المطالب (شرح عقیدہ ابن حاجب) میں لفظِ ’’نبی‘‘ کے مادہ اشتقاق ’’نَبَاءَ‘‘ کے حوالے سے ’’خروج‘‘ کا معنی بھی آیا ہے۔ صاحب تحریر المطالب شرح عقیدہ ابن حاجب پر خروج کے اعتبار سے اس کا معنی لکھتے ہیں کہ : خَرَجَ مِنْ بَلَدٍ اِلٰی بَلَدٍ اُخْرٰی خَرَجَ مِنْ اَرْضِ اِلٰی اَرْضِ اُخْرٰی.
ترجمہ : ایک جگہ سے کوئی نکل کر دوسری جگہ چلا جائے، ایک حال سے نکل کر دوسرے حال میں چلا جائے۔
اس معنی کے لحاظ سے نبی کا معنی ہوگا: اَلَّذِيْ اَخْرَجَ النَّاسَ مِنَ الضَّلَالَةِ اِلٰی الْهُدی.
ترجمہ : وہ ذات جس نے لوگوں کو گمراہی سے نکال کر ہدایت میں پہنچادیا۔ وہ ذات جس نے لوگوں کو گمراہی کے اندھیروں سے نکال دیا، ان کو خروج کردیا اور ہدایت کی روشنی میں لے گئے، اس کو نبی کہتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment