اسلام میں آج بہت سے فرقے ہیں اور ہر فرقہ اپنے کوحق کہتا ہے اور ہر ایک قرآن سے اپنا مذہب ثابت کرتا ہے ۔ قرآن سے پوچھو کہ سچا مذہب کو ن ہے وہ فرماتا ہے :
(1) یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَکُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۱۱۹﴾
اے مسلمانو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ رہو ۔(پ11،التوبۃ:119)
(2) اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿۵﴾صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ۬ۙ۬
ہم کو سیدھے رستے کی ہدایت دے اور ان کا رستہ جن پر تو نے انعام کیا ۔(پ1،الفاتحۃ:5۔6)
(3) اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ ہَدَی اللہُ فَبِہُدٰىہُمُ اقْتَدِہۡ ؕ
یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت دی تو تم ان ہی کی راہ پر چلو۔(پ7،الانعام:90)
(4) قَالُوۡا نَعْبُدُ اِلٰہَکَ وَ اِلٰـہَ اٰبَآئِکَ اِبْرٰہٖمَ وَ اِسْمٰعِیۡلَ وَ اِسْحٰقَ
اولاد یعقوب نے کہا کہ ہم آپ کے معبود اور آپ کے باپ دادوں ابراہیم اسمٰعیل اسحاق کے معبودوں کو پوجیں گے ۔(پ1،البقرۃ: 133)
(5) لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیۡ رَسُوۡلِ اللہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ
تمہارے لئے اللہ کے رسول میں اچھی پیروی ہے ۔(پ21،الاحزاب:21)
(6) قُلْ بَلْ مِلَّۃَ اِبْرٰہٖمَ حَنِیۡفًا ؕ
فرمادو بلکہ ہم پیروی کریں گے ابراہیم کے دین کی جو ہربرائی سے دور ہے ۔(پ1،البقرۃ:135)
(7) وَمَنۡ یُّشَاقِقِ الرَّسُوۡلَ مِنۡۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْہُدٰی وَیَتَّبِعْ غَیۡرَ سَبِیۡلِ الْمُؤْمِنِیۡنَ نُوَلِّہٖ مَا تَوَلّٰی وَنُصْلِہٖ جَہَنَّمَ ؕ وَسَآءَتْ مَصِیۡرًا ﴿۱۱۵﴾
اور جو رسول کی مخالفت کرے اس کے بعد کہ حق اس پر کھل چکا اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے ہم اسے اس کے حال پر چھوڑدیں گے اور اسے دوزخ میں داخل کریں گے وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے ۔(پ5،النسآء:115)۔
(8)وَکَذٰلِکَ جَعَلْنٰکُمْ اُمَّۃً وَّسَطًا لِّتَکُوۡنُوۡا شُہَدَآءَ عَلَی النَّاسِ وَیَکُوۡنَ الرَّسُوۡلُ عَلَیۡکُمْ شَہِیۡدًا ؕ
اور ایسے ہی ہم نے تم کو درمیانی امت بنایا کہ تم لوگوں پر گواہ ہو اور یہ رسول تم پر نگہبان گواہ ہیں۔(پ2،البقرۃ:143)
ان مذکورہ آیتو ں سے معلوم ہوا کہ سچے مذہب کی پہچانیں دوہیں ایک تو یہ کہ اس مذہب میں سچے لوگ یعنی اولیا ء اللہ ، صالحین ، علماء ربانی ہوں ،دوسرے یہ کہ وہ عام مومنین کا مذہب ہو، چھوٹے چھوٹے فرقے جن میں اولیا ء صالحین نہیں وہ غلط راستے ہیں اس آیت کی تفسیر وہ حدیث ہے اِتَّبِعُوا السَّوَادِ الْاَعْظَمِ (المستدرک للحاکم،کتاب العلم، باب من شذ شذ فی النار،الحدیث۴۰۴،ج۱،ص۳۱۷، دار المعرفۃ بیروت) بڑے گروہ کی پیروی کرو یعنی حضو رصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ سے اب تک جس مذہب پر عام مسلمان رہے ہوں وہ قبول کرو۔ یہ دونوں علامتیں آج صرف مذہب اہل سنت میں پائی جاتی ہیں ۔ شیعہ ، وہابی ، دیوبندی ، چکڑالوی میں نہ اولیاء اللہ تھے نہ ہیں۔ تمام چشتی، قادری ، سہر وردی ، نقشبندی اسی سنی مذہب میں گزرے ہیں اوراسی مذہب میں آج ہیں نیز حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم ، ان سے حاجتیں مانگنا، حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو علم غیب ماننا وغیرہ تمام چیز یں عام مسلمان کا مذہب رہا اور ہے۔ اس کی تحقیق کے لئے ہماری کتاب جاء الحق کا مطالعہ کرو ۔
لطیفہ: ہر قوم کی تاریخ اس کے نام سے معلوم کرو ،قوموں کے موجودہ نام تاریخی نام ہیں ہم اس پر کچھ روشنی ڈالتے ہیں۔
مرزائی: اس فرقہ کی پیدا ئش مرزا غلام احمد قادیانی کے وقت سے ہے یعنی بارہویں صدی کی پیدا وار ہے اس جماعت کی عمر سو بر س ہے ۔
چکڑالوی : اس فرقہ کی پیدائش عبداللہ چکڑالوی پنجابی کے وقت سے ہو ئی یعنی اس کی عمر ایک سو پندرہ سال ہے ۔
اثنا عشری شیعہ: اس فرقہ کی پیدائش بارہ اماموں کے وقت سے ہوئی کیونکہ اثنا عشر کے معنی ہیں بارہ امام، جب بارہ امام پیدا ہوئے تو یہ فرقہ ظہور میں آیا اس لئے اس کی عمر تقریبا گیارہ سو بر س ہے یعنی حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے تین سو سال بعد میں ہوا، خیال رہے کہ ان شیعہ کے عقیدہ میں امام مہدی پیدا ہوچکے ہیں جو قرآن لے کر چھپ گئے ہیں قریب قیامت آئیں گے ۔
وہابی : خواہ دیوبند ی ہوں یا غیر مقلد اس فرقے کی پیدا وار عبدالوہاب نجدی کے وقت میں ہوئی لہذا اس کی عمرایک سو پچھتر سال ہے یعنی گیارہویں صدی میں پیدا ہوا۔
بابی،بہائی : ان دونوں فرقو ں کی پیدا واربہا ء اللہ اور عبداللہ باب کے زمانہ میں ہوئی ان کی عمر سو برس سے بھی کم ہے ۔
اہل سنت وجماعت: جب سے سنت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم دنیا میں آئی تب سے یہ مذہب آیا یعنی جو عمر سنت رسول اللہ کی ہے وہی اس مذہب کی ہے اور چونکہ مسلمانوں کی عام جماعت کا یہی مذہب ہے لہذا اس فرقے کانام ہوا اہل سنت وجماعت یعنی سنت رسول او رجماعت مسلین والا فرقہ ۔
قرآن پاک کی مذکورہ آیات سے معلوم ہواکہ یہ ہی فرقہ حق ہے اگرچہ قرآن پاک کا ترجمہ سب کرتے ہیں حدیثیں سب دبائے پھرتے ہیں اور علماء سارے فر قوں میں ہیں مگر صادقین یعنی اولیاء کاملین ، حضور غوث پاک ، خوا جہ اجمیر ، خوا جہ بہاؤالدین نقشبند، شیخ شہاب الدین سہروردی گزشتہ اولیاء اللہ او رموجودہ اولیاء کرام، تونسہ شریف، سیال شریف، گولڑہ شریف،علی پور شریف،بٹالہ شریف وغیرہ تمام آستانے والے اسی مذہب پر ہیں ۔لہذا ان آیات نے صاف طور پر بتایا کہ یہ ہی مذہب حق ہے۔ اللہ تعالیٰ اسی پر ہم سب کو رکھے اوراسی پر خاتمہ کرے۔ آمین ۔
No comments:
Post a Comment