Monday, 25 September 2017

کیا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال مبارک کے بعد ماتم کیا ؟

کیا حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال مبارک کے بعد ماتم کیا ؟

ہمارے پیج کے ان باکس میں شیعہ حضرات کی طرف سے کیئے گئے اعتراض کے بارے میں ہم سے جواب طلب کیا گیا جس کا ہم مدلل جواب تحریر کر رہے ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔
شیعہ جب بھی دلیل دیتے ہیں تو صرف اپنے مطلب کی بات کرتے ہیں اور پوری بات نہیں کرتے۔ جس طرح حضرت عائشہ کا ماتم ثابت کرنا چاہ رہے ہیں لیکن مکمل روایت نقل نہیں کی اور یہ مکمل روایت ہے اور فیصلہ خود کریں:
حدثنا يعقوب قال حدثنا أبي عن ابن إسحاق قال حدثني يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير عن أبيه عباد قال سمعت عاشة تقول مات رسول الله صلى الله عليه وسلم بين سحري ونحري وفي دولتي لم أظلم فيه أحدا فمن سفهي وحداثة سني أن رسول الله قبض وهو في حجري ثم وضعت رأسه على وسادة وقمت ألتدم مع النسا وأضرب وجهي
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال میری گردن اور سینہ کے درمیان اور میری باری کے دن میں ہوا تھا ، اس میں میں نے کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا تھا، لیکن یہ میری بیوقوفی اور نوعمری تھی کہ میری گود میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوا اور پھر میں نے ان کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود عورتوں کے ساتھ مل کر رونے اور اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 6258 – إسناده حسن
1. اس میں ماتم کا جواز نہیں ملتا بلکہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرما رہی ہیں کہ "یہ میری بیوقوفی اور نوعمری تھی"
2. یہ وفات کسی عام بندے کی نہیں تھی بلکہ افضل البشر ورحمۃ اللعالمین کی وفات تھی اور عائشہ رضی اللہ عنھا سے یہ عمل ہو بھی گیا ہے تو اس کو ماتم کرنے کی دلیل نہیں لی جا سکتی۔
3. ہم حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کو معصوم عن الخطاء نہیں سمجھتے اور شیعہ جنہیں امام معصوم سمجھتے ہیں ان سے بھی کافی غلطیاں ہوئیں تھی.جیساکہ شیعہ کتاب "ملاذ الاخیار / ج10/ ص 126 پر لکھا ہے علی ع نے غلطی سے آدمی کو چوری کے الزام میں ہاتھ کٹوا دیئے لیکن اصل چور کوئی اور تھا۔
4. اگر حضرت عائشہ سے ایک بارماتم ثابت ہے اور جس میں وہ خود اپنی غلطی کا ازھار بھی کر رہی ہے تو کیا اسے جس طرح شیعہ ماتم کرتے ہیں اس کی دلیل لی جا سکتی ہے؟ کیا حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے ہر سال ماتم کیا؟
5. اگر شیعہ سمجھتے ہیں کی ماتم کرنا محبت کی نشانی ہے تو پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال مبارک پر حضرت علی، فاطمہ، حسن وحسین رضی اللہ عنھم اجمعین نے ماتم کیوں نہ کیا؟ کیوں سینہ نہیں پیٹا؟ کیوں تلوار سے ماتم نہیں کیا؟ کیوں قمی زنی نہیں کی؟ کیا ان حضرات کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت نہیں تھی؟
6. کیا شیعہ حضرات نبی ص کی وفات پر ہر سال ماتم کرتے ہیں؟ کیونکہ ماتم تو شیعہ کے نزدیک عبادت ہے، اور بعض کے نزدیک تو اصل نماز ہی ماتم ہے۔

ہم شیعہ حضرات کو دعوت دیتے ہیں کہ اللہ عزوجل سے ڈریں اور جب بھی بات کریں تو مکمل کیا کریں صرف اپنے مطلب کی بات کاٹ کر لوگوں کو گمراہ نہ کریں۔
اللہ عزوجل نے ہمیں اشرف المخلوقات میں سے پیدا کیا اگر وہ چاہتا تو ہمیں جانوروں میں سے بھی پیدا کر سکتا تھا اس وجہ سے اللہ کا شکر ادا کریں اللہ سبحان وتعالی نے ہمیں صحت جیسی نعمت دی، ہمیں دماغ دیا سوچنے کیلئے اس وجہ سے اللہ کی دی ہوئی نعمت کا کفر نہ کریں اپنا خون بہا کر۔
اللہ ہم سب کو حق پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ان صبر کرنے والوں میں سے کردے جنہیں اللہ نے قرآن میں بشارت دی ہے۔ آمین

القرآن۔ سورۃ البقرۃ ۔ آیت 155-156
اور ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے، دشمن کے ڈر سے، بھوک پیاس سے، مال وجان اور پھلوں کی کمی سے اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیئے
جنہیں، جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...